ٹیویشن اور سپارہ پڑھانے والی باجیوں کی کہانی

اور سپارہ پڑھانے والی باجیوں کی کہانی
یہ ایک بلکل سچہ واقعہ ہے کوئی من گھڑت قصہ نہیں.. میرا تعلق پاکستان کے ایک چھوٹے سے قصبے کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے. 4 چوتھی کلاس میں پڑھتا تھا وہاں صرف فیمیل ٹیچرز ہی پڑھاتی ٹھیں اور وہ جس میڈم کا سکول تھا انکے ساتھ ہمارا اچھا تعلق تھا اسلیے سکول میں باقی ٹیچرز بھی کچھ نہیں کہتی تھی‍ بلکے اکثر مجھے وہ گود میں بٹھا کے رکھتی تھی‍ں اور میری پپیاں بھی لیتی تھیں لیکن تب میں نہیں جانتا تھا کہ جس گود میں بیٹھا ہوں وہ گود نہیں بلکے گرم تندور ہے اور میری چومیاں اس لیے نہیں لی جاتی تھیں کہ میں کیوٹ تھا بلکہ حوس کی چومیاں ہوتی تھی‍ں. پرنسپل کا نام نائلہ تھا اور اسکی دو اور بہنیں انیلہ اور مصباح وہ بھی اسی سکول میں پڑھاتی تھیں. میں سکول سے چھٹی کے بعد پچھلے ٹائم انکے گھر ٹیوشن بھی پڑھتا تھا اور سپارے کا سبق بھی لیتا تھا.. تینوں بہنوں پر فل جوانی تھی.. اور بے حد خوبصورت بھی تھی‍‍ں اور گھر می‍ انکی امی حلیمہ بھی ہوتی تھیں بڑی سیکسی آنٹی تھیں وہ اسوقت بڑی چھاتی اور وزنی گانڈ گورا رنگ. آنٹی کی خوبصورتی کی وجہ تھی کہ بچیا‍ بھی اتنی خوبصورت تھیں. انکے پاپا فوج میں تھے اور کبھی کبھار آتے اور ایک انکا بھائی تھا.. سب میرا بہت خیال رکھتے تھے اور میں ان میں بہت گھلا ملا ہوا تھا.
یہ واقعہ گرمیوں کی چھٹیوں کا ہے تب میں پچھلے ٹائم کی بجائے صبح کے وقت جاتا تھا 9 بجے.. اور دو گھنٹے پڑھتا تھا.. میرے علاوہ اور کوئی بچہ انکے گھر ٹیوشن نہیں پڑھتا تھا.. گھر میں میری سب سے زیادہ میڈم مصباح اور اسکے بعد میڈم انیلہ کے ساتھ بنتی تھی.. تب بڑی میڈم نایلہ کی شادی ہوگئی اب سکول میڈم مصباح چلا رہی تھیں.. ایک دن سارے بڑی میڈم کے گھر چلے گئے اور میڈم مصباح صرف گھر رہ گئیں. معمول کے مطابق میں گیا اور ادر بیٹھ کے پڑھنے لگ گیا میڈم نے کہا تم پڑھو میں نہا لوں میں نے کہا ٹھیک ہے. تھوڑی دیر بعد میڈم کی آواز آئی اندر سے حسنین میں نے کہا جی باجی تو انہوں نے کہا میں تولیہ بھول ہوں باہر زرا پکڑانا. میں نے تولیہ لے کے دروازہ کھٹکٹایا. میں نے دروازہ کھولا اور تولیہ پکڑ لیا. میں واپس جا کے بیٹھ گیا پھر باجی نے آواز دی حسنین ادر آؤ.. میں نے جی باجی.. باجی نے کہا کوئی آیا تو نہیں باجی کی آواز تھرتھرا رہی تھی آواز میں معمولی سا خوف تھا. میں نے نہیں باجی آج کون آئے گا تو باجی نے کہا اوہ شٹ میں نے پوچھا کیا ہوگیا باجی کوئی کام ہے تو مجھے بتائیں. باجی نے کہا میرا کمر پے ہاتھ نہیں پوہنچتا تمہاری باجی یا امی ہوتی تو وہ لگا دیتی کیا تم لگا دوگے.. تب میں معصوم تھا باجی کی حرکتوں کی مجھے کچھ سمجھ نہیں تھی میں نے جانتا تھا کہ باجی کی تندور میں آگ لگ ہے. باجی کو صابن کی نہیں کیڑے کی ضرورت ہے. میں نے کہا باجی میں لگا دیتا ہوں یہ کونسا مشکل کام ہے. باجی نے دروازہ کھولا اور جلدی جلدی مجھے اندر کر لیا تا کہ کوئی دیکھ نہ لے. اندر داخل ہوتے ہی دیکھا باجی بلکل ننگی تھی‍ں جسم پے ایک بھی کپڑا نہیں تھا اور باجی کے بھیگے ہوئے بال کندھوں سے آگے نیچے آکے باجی کے مموں کے ساتھ لپٹے ہوئے تھا.. مین نے ہنستے ہوئے کہا باجی شیم فار یو.. باجی نیچے بیٹھ گئیں اور صابن مجھے دیا کہ میری کمر پر لگاؤ. لگانے لگا تو باجی فورا اٹھی اور کہا حسنین تمہارے کپڑے تو خراب ہو جائیں گے اتار دو یہ پھر پہن لینا. میں نے کہا اتار دیں باجی. باجی نے نجھے ننگا کر دیا جب میری پینٹ اتاری تب باجی کی نظریں میری چھوٹی سی سوکھی ہوئ للی پر تھیں باجی مسلسل اسے دیکھی جارہی تھیں.

جہاں میری چھوٹی سی للی تھی وہا‍ باجی کے سیاہ گھنے کالے بال تھے اور باجی کی چھاتی بھی بہت پھولی ہوئ اور ابھری ہوئ تھی جیسے گوندھے ہوئے آٹے کے دو پیڑے رکھے ہو‍…. لیکن ایک بات مجھے مختلف لگی کیونکہ میں امی کے ساتھ بھی نہاتا تھا جہاں باجی کے سیاہ گھنے بال تھے وہاں امی کے جسم پے بال نہیں ہوتے تھے. اسکے علاوہ باجی کا جسم پیچھے سے میری طرح ہی تھا صرف سائز کا فرق تھا لیکن وہ کوئی معمولی فرق نہیں بلکے ایسے لگتا تھا جیسے دمبے کی لاٹھ ہوتی ہی اور جب وہ چلتا ہے تو ایک بار ایک سائڈ کو گرتی ہے اور دوسری بار دوسری طرف گرتی ہے…. باجی نے شرارتا للی کو پکڑ کر کہا حسنین یہ کیا ہے… میں نے کہا باجی نونو… تو وہ ہنسنے لگیں.. میں نے بھی ہاتھ برھا کے انکے تھنوں پر رکھا اور پوچھا باجی یہ کیا ہیں..، باجی نے کہا یہ غبارے ہیں… میں شرارتا دبانے لگا انتہائی نرم و ملائم جیسے مکھن مجھے مزہ آنے لگا دبانے میں… کھیلنے لگ گیا انکے ساتھ باجی نے کچھ نہ کہا بلکے باجی نیچے واشروم کے فروش پر لیٹ گییں انکی آنکھیں بند اور منہ سے ہلکی ہلکی سسکیاں نکل رہی تھی جبکہ میں بس کھیل رہا تھا کبھی ایک ممے کو دونوں ہاتھوں سے قابو کرنے کی کوشش کرتا لیکن وہ کافی بڑا تھا کہیں نہ کہیں سے پھسل کے باہر آجاتا تھا…. پھر میں نے پھدی پے ہاتھ لگا کر پوچھا باجی یہ کیا ہے تو باجی نے کہا بیٹا یہ جنگل ہے…. میں نے کہا امی کے تو اس جگہ پے بال نہیں ہیں وہ حیران ہوئی اور پوچھنے لگی کیا تم نے دیکھا ہے انہیں میں نے کہا ہاں میں انکے ساتھ نہاتا رہتا تھا اور امی کی کمر پے صابن بھی لگاتا تھا.. باجی کو میری اس بات سے بہت مستی چڑھی باجی نے میری للی پکڑ لی اور سہلانے لگیں میں چپ چاپ کھڑا دیکھ رہا تھا…. مجھے بس گد گدی ہورہی تھی میں نے پوچھا بھی باجی یہ کیا کر رہی ہیں باجی نے کہا گد گدی کر رہی ہوں.. پھر باجی نے میری نونو کو منہ میں ڈال لیا باجی حوس کی آگ میں پاگل ہو چکی تھی‍ں…. باجی ایک ہاتھ کے ساتھ میری نونو پکڑ کے چوس رہی تھیں اور دوسرے ہواتھ سے اپنے موٹے تھن دباتی تو کبھی پھدی مسلتیں… گد گدی ہونے کے وجہ سے میری نونو میں سختی آنی شروع ہو گئی تھی میری نونو ایک دم سیدھی ہوگئی تھی اور باجی چوسے جارہی تھیں باجی کے منہ کی تھوک کی وجہ سے میری نونو بلکل چکنی ہوگی ہوئ تھی پھر باجی نے مجھے کہا لیٹ جاؤ سیدھے مجھے حیرت انگیز مزہ آیا تھا.

باجی کی نو چوسنے کی وجہ سے…. پھر میں لیٹ گیا اور باجی میرے اوپر چڑھ گئیں اور میری نونو والی جگہ پر بیٹھ کر اپنی دمبے جیسی لاٹھ رگڑنے لگئ باجی کی پھدی سے کچھ گاڑھا مدہ نکل رہا تھا جس سے میری نونو اور گیلی اور چکنی ہو چکی تھی.. پھر ایک دم باجی اتری اور ایک کونے میں ہوکے ایک بازو زمین پے رکھ کے دونو ٹانگیں کھول کر بیٹھ گئیں اور دوسرے ہاتھ سے پھدی رگڑنے لگیں بہت تیز تیز رگڑ رہی تھیں اور باجی ہوش بھی نہیں تھی میں نے دو تین بار بلایا لیکن باجی اتنی مست تھیں کہ سنائی نہیں دیا انہیں پھر ایک دم باجی کی پھدی سے پانی کا فوارہ نکلا میں سامنے بیٹھا تھا کچھ میرے اوپر گرا میرے منہ پر سینے پر اور کچھ میرے اوپر سے ہو کر دیوار پر لگا….. گرم پانی تھا میں نہیں جانتا تھا کہ یہ کیا ہے ورنہ سارا پی جاتا بلکہ میں نے باجی کی شیم کی کہ انکی سوسو نکل گئی ہے…. باجی نے مجھے تھوڑا سا نہلایا اور کپرے پہنا کر باہر بھیج دیا اور خود بھی نہا کر تھوڑی دیر بعد باہر نکل آئیں اور مجھے چیز کیلئے پیسے دیے اور کہا کہ کسی کو بھی یہ بات نہ بتانا کے باجی نے مجھے کہا ہے کہ میری کمر پر صابن لگاؤ… وہ دن اور یہ دن آج تک کسی کو نہیں بتایا تھا لیکن آج اس چیز کے پیسے پورے ہوگئے تھے اس لیے آپ سب کو بتا دیا.. باقی کہانی پھر بتاؤں گا کہ کیسے میں ان دونوں بہنوں کی حوس کا نشانہ بنا

Comments

  1. Girls sex chat ky liy Contact kryn
    Tottly Privacy.
    03437038948
    whats app

    ReplyDelete
  2. Available for Girls , aunty sex chat , only girls DM me , no boys 03497888249

    ReplyDelete
  3. جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03460101009

    ReplyDelete

Post a Comment